پیٹ کی چربی کم کرنے کے مؤثر طریقے
موٹاپے اور پیٹ کی چربی کو آسان نسخے اختیار کرکے ختم کیا جاسکتا ہے۔
کراچی: دنیا بھر میں موٹاپا اور پیٹ کی چربی سب سے بڑا طبی مسئلہ بنتا جارہا ہے لیکن اسے چند آسان طریقوں کی مدد سے حل کیا جاسکتا ہے۔ دور حاضر میں جہاں نئی نئی چیزوں کا استعمال تیزی سے بڑھتا جا رہا ہے وہاں ان سے پیدا ہونے والی پیچیدگیاں نہ صرف ذیابیطس اور دل کی بیماریوں کا باعث بن رہی ہیں بلکہ جسم کی بگڑتی ساخت کی وجہ سے بھی لوگ ذہنی تناؤ کا شکار ہیں کیوں کہ پیٹ کی چربی جسم پر سب سے نمایاں ہوتی ہے جبکہ وزن بڑھنے میں بھی سب سے زیادہ کردار ادا کرتی ہے۔ اس کیفیت نے جہاں دوسرے ترقی یافتہ ممالک میں خواتین و حضرات اور بچوں تک کو اپنا ہدف بنایا ہے وہیں بطورِ خاص امریکا میں مقیم افریقی نسل کی (افریکن امریکن) خواتین اس سے شدید طور پر متاثر ہیں۔ لیکن موٹا پے کی بیماری پر آسان گھریلو نسخوں اور احتیاطی تدابیر سے بہ آسانی قابو پایا جاسکتا ہے۔ میٹھی اشیاء سے دوری
کثر لوگ زیادہ میٹھا کھانے کے شوقین ہوتے ہیں اورمشروبات، چائے اور کافی میں میٹھا استعمال کرنے کو ترجیح دیتے ہیں۔ خصوصاً مٹھائی کھانے والوں میں پیٹ کی چربی زیادہ بڑھنے کے امکانات ہوتے ہیں۔ اگر لوگ چینی (شکر) اور دیگر میٹھی چیزوں کا استعمال کھانے میں کم کردیں تو اُس سے پیٹ کم ہونا شروع ہوجاتا ہے۔
غذا میں سادہ کاربوہائیڈریٹ میں کمی
سفید روٹی، چھانا ہوا اناج اور میٹھے کھانوں میں سادہ کاربوہائیڈریٹس ہونے کی وجہ سے زیادہ کیلوریز بنتی ہیں جو جسم میں پیٹ کی چربی کو بڑھاتی ہیں۔ اگر سادہ (simple) کاربوہائیڈریٹس کی جگہ پیچیدہ (complex) کاربوہائیڈریٹس یعنی بغیر چھانے ہوئے (مکمل) اناج، پھلوں اور سبزیوں کا زیادہ استعمال کیا جائے تو پیٹ کی چربی کم ہونا کوئی ناممکن بات نہیں۔
تلی ہوئی چیزوں سے اجتناب
تیل میں تلی ہوئی چیزیں بنانے اور کھانے میں اگر پاکستانیوں کی بات کریں تو اس میں کوئی مضائقہ نہیں ہوگا کیوں کہیہاں دفتر ہو یا جامعہ، گھر کی دعوت ہو یا باہر کی، سب جگہ کھانوں میں تیل غیر معیاری اور کثیر مقدار میں استعمال کیا جاتا ہے جو انسان کو مختلف بیماریوں میں مبتلا کرتا ہے، یہاں تک کہ جان لیوا بھی ثابت ہوسکتا ہے کیوں کہ یہ جسم میں چربی کو بڑھاتا ہے۔ صرف تیل میں پکائی یا تلی گئی اشیاء سے اجتناب پیٹ کم کرنے کے ساتھ ساتھ بیماریوں سے بھی بچاسکتا ہے۔
ورزش
دن کی ابتداء اگر صبح کی ٹھنڈی اور تازہ ہوا میں ورزش سے کی جائے تو انسان ذہنی نشوونما کے ساتھ ساتھ پورا دنچست اور تھکن سے دور رہتا ہے۔ صبح سویرے اٹھنا مذہبی اعتبار سے بھی مفید ہے جب کہ ماہرین کا کہنا ہے کہ صبح سویرے ورزش کرنے سے تازہ ہوا اور سورج کی روشنی کی وجہ سے ہمیں نہ صرف توانائی ملتی ہے بلکہ ہمارا ذہنی تناﺅ کم ہونے سے ہم خوش رہتے ہیں۔
چاق و چوبند رہنا
انسان کو ہمیشہ اپنے آپ کو جسمانی کاموں میں مصروف رکھنا چاہیے کیوں کہ جسمانی سرگرمیوں اور مشقت کی وجہ سےجسم میں چربی پگھلنے کا عمل تیز ہوجاتا ہے۔ وہ لوگ جو زیادہ دیرکرسی پر بیٹھے اپنے کاموں میں مصروف رہتے ہیں، انہیںچاہیے کہ کرسی چھوڑ کر اپنی جگہ بدلیں اور جسم کو حرکت میں لائیں۔
ConversionConversion EmoticonEmoticon